قومی اسمبلی میں آج اگلے مالی سال کے لئے بجٹ پر بحث کا دوبارہ آغاز کیا گیا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک کو معاشی مسائل سے نکالنے کیلئے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ میثاق معیشت کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی دس ماہ کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے معیشت کی بحالی اورعوام کی زندگیوں میں انقلاب لانے کے بلند و بانگ دعوے کئے لیکن وہ اس میں ناکام رہی۔شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ کا محور روز گار کے مواقع پیدا کرنا، افراط زر میں کمی لانا، مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ، برآمدات کا فروغ اور سماجی و اقتصادی انصاف یقینی ہوناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام عوامل بجٹ تجاویز میں موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے اگلے بجٹ میں ستر فیصد براہ راست ٹیکس عائد کئے ہیں جس کے عام آدمی پر بوجھ پڑے گا۔
ایران کی پارلیمانی وفد نے بھی ایوان کی کارروائی دیکھی۔ حکومتی اور حزب اختلاف کے ارکان نے ڈیسک بجاکر وفد کا خیرمقدم کیا۔