Saturday, 20 April 2024, 08:59:29 pm
وزیراعظم کا اسلامی سربراہان مملکت پر اسلام مخالف پروپیگنڈا زائل کرنے کیلئے مشترکہ اور موثر مہم چلانے پر زور
April 19, 2021

وزیراعظم عمران خان نے سربراہان مملکت پر اجتماعی طور پر زور دیا ہے کہ وہ اسلامو فوبیا کے خلاف موثر مہم چلائیں تاکہ مغربی ممالک کو اس بات کا ادراک ہو کہ اس سے ایک ارب پچیس کروڑ مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

انہوں نے پیرکی سہ پہر ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امت مسلمہ کی اجتماعی حکمت عملی سے مغربی ممالک کو توہین رسالتﷺ جیسے واقعات سے روکنے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نے کہاکہ اگر مسلمان ممالک کے پچاس سربراہان توہین رسالت کے کسی بھی واقعے کی صورت میں مغربی ممالک کے ساتھ تجارت کا بائیکاٹ کااعلان کریں تو اس کے یقینی اثرات ہوں گے۔عمران خان نے کہاکہ وہ خود مہم کی قیادت کریں گے اور اس حوالے سے قوم اور دنیا کے مسلمانوں کو مایوس نہیں کریں گے۔انہوں نے یقین ظاہر کیاکہ ہم مغربی ممالک کو اپنے اس مشن کے لئے قائل کرنے میں کامیاب ہوں گے کہ اظہار رائے کی آزادی کے نام پر توہین خاتم النببینﷺ سے مسلمانوں کو دکھ اور تکلیف ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ وہ اسلامی تعاون تنظیم‘ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی‘ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی سطح پر اسلام کے خلا ف منافرت پھیلانے کے حوالے سے مسلسل آواز اٹھارہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ فرانس میں توہین رسالت کے واقعے کے بعد انہوں نے مسلم ممالک کے سربراہوںکو خطوط لکھے جن میں ان پر اسلام مخالف پروپیگنڈے کو زائل کرنے کیلئے ایک مشترکہ مہم شروع کرنے پر زور دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا خاتم النببین حضرت محمدﷺ کی ناموس کے تحفظ کا مقصد یکساں ہے تاہم دونوں کا طریقہ کار مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ اس موقع پر جب ملک معاشی لحاظ سے بہتری کی جانب گامزن ہے اور بڑے پیمانے پر پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے‘ روزگار کے مواقع بھی بڑھ رہے ہیں‘ روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے‘ ہمیں متحدہونا چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصے سے رابطے میں تھی تاہم جب انہوں نے اپنے کارکنوں کو اسلام آباد کی طرف مارچ کے لئے متحرک کر دیا تو بات چیت معطل کر دی گئی۔وزیراعظم نے علماء سے اپیل کی کہ وہ اپنامثبت کردار ادا کریں اور اس معاملے میں حکومت کی مدد اور تعاون کریں۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.