Friday, 29 March 2024, 07:39:35 pm
پاکستان کی خارجہ پالیسی گزشتہ ایک سال کے دوران نمایاں طور پر کامیاب رہی
August 18, 2019

پاکستان کی خارجہ پالیسی گزشتہ سال کے دوران نمایاں طور پر کامیاب رہی ہے اس عرصے میں دنیا کے ساتھ روابط میں بہتری آئی اور قوموں کی برادری میں ملک کاتشخص بلند ہوا۔

دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سال کے دوران خارجہ پالیسی محاذ پر نمایاں کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کی دنیا کے متعدد رہنمائوں سے ذاتی ملاقاتوں کے ساتھ دنیا سے اعتماد اور واضح طور پر روابط قائم کئے ہیں۔

خارجہ پالیسی کے تحت اصولوں اور بنیادی مفادات پر مبنی پرامن ہمسائیگی کے نصب العین پر عملدرآمد کیا گیا جسکے نتیجے میں عالمی اور علاقائی سطح پر پاکستان کے تشخص اور موقف میں بہتری، سرمایہ کاری میں اضافہ اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو متحرک کرنے میں مدد ملی۔

چین کے ساتھ قریبی روابط اور گہرے تعاون کے ذریعے صدا بہار تذویراتی اور تعاون پر مبنی اشتراک عمل کو مضبوط بنایا گیا جس کے نتیجے میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے اور آزادانہ تجارت کے دوسرے معاہدے کی تکمیل میں مدد ملی۔

خارجہ پالیسی میں خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ مضبوط اقتصادی شراکت داری پر توجہ مرکوز کی گئی جس سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری، بجٹ میں تعاون اور موخر ادائیگیوں پر تیل کی فراہمی ممکن ہوئی۔

امریکہ کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعلقات کے نئے مرحلے میں اہم پیشرفت ہوئی اور خطے میں پاکستان کے کردار کو بہتر انداز میں سراہا گیا۔

جموں وکشمیر کے مسئلے پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش انتہائی اہم ہے۔

خارجہ پالیسی کے تحت سربراہ مملکت کی سطح پر افغانستان کے ساتھ مثبت رابطے، مشترکہ ذمہ داری کے تحت امن عمل اور تعمیر نو میں مسلسل تعاون کا حصول ممکن ہوا۔

خارجہ پالیسی میں جموں وکشمیر کے مسئلے کے پرامن حل پر زور دیتے ہوئے تعمیری مذاکرات کی پیشکش کے ذریعے بھارت کے ساتھ بہتر حکمت عملی پر عمل درآمد کیا گیا۔

اسلامی تعاون تنظیم، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور برطانوی پارلیمنٹ سمیت تمام دستیاب فورموں پر جموں و کشمیر کے مسئلے کوبھرپور انداز میں اجاگر کیا۔

جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت اور آبادی کے تناسب میں بھارت کی جانب سے یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائی کی سخت مذمت کی گئی۔

اس عرصے کے دوران روس، یورپ اور سط ایشیائی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے رجحان سمیت یورپی یونین کے ساتھ اسٹرٹیجک Engagement plan کو حتمی شکل دی گئی۔

خارجہ پالیسی نے اسلام مخالف جذبات اور منظم جرائم کی روک تھام اور اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم، شنگھائی تعاون تنظیم اور دوسرے کثیر ملکی فورموں کی موثر شراکت کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے رہنما کردار ادا کیا۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.