مقبوضہ کشمیر میں قابض حکام نے آج مسلسل چودھویں روز بھی سخت کرفیو برقرار رکھا ہوا ہے جس کا مقصد لوگوں کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کےخلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنا ہے۔
تاہم سری نگر میں ہفتہ کے روز لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے اور بھارتی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کےخلاف احتجاج کیا۔
قابض فوجیوں کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ اور چھرے والی بندوق کے استعمال سے متعدد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے چھ شدید زخمی ہیں۔
حکام نے اطلاعات تک رسائی پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے اور پانچ اگست سے ذرائع ابلاغ پر پابندی اور ٹی وی چینل اور انٹر نیٹ رابطے منقطع ہیں۔
سید علی گیلانی اورمیرواعظ عمر فاروق سمیت تقریباً تمام حریت رہنماوں کو نظر بند یا قید کردیا گیا ہے۔
نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہونے کے باعث قحط سالی جیسی صورتحال پیدا ہورہی ہے جہاں لوگوں کو بچوں کےلئے خوراک اور جان بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے اور مقبوضہ کشمیر کےمکینوں کو ہر لحاظ سے انسانی بحران کا شکار ہیں۔