پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تصفیہ طلب تنازعات حل کرنے کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔
یہ بات وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی موجودگی کے چالیس سال مکمل ہونے پر دو روزہ عالمی کانفرنس کی اختتامی تقریب کے بعد منگل کے روزسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی پیشکش پر بھارتی ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت تصفیہ طلب تنازعات حل کرنے سے گریزاں ہے۔
اس سے پہلے کانفرنس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ کانفرنس کے شرکاء نے پاکستان اور ایران کی بے مثال یکجہتی اور مہمان نوازی اور افغان پناہ گزینوں کے لئے جامع پالیسیوں کو سراہا۔
کانفرنس نے پاکستان کی فیاضی اور ترقی پسند پالیسیوں کا بڑے پیمانے پر اعتراف کیا اور سراہا جن کے تحت لاکھوں افغان پناہ گزینوں کو صحت' تعلیم' روزگار اور سماجی سطح پر آمدورفت کی سہولیات تک بلاامتیاز رسائی حاصل ہوئی ہے۔
شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا حتمی حل افغانستان میں ہی ہے اور افغان پناہ گزینوں کی اکثریت کیلئے رضاکارانہ واپسی اور پائیدار تنظیم نو ترجیحی حل ہے۔
کانفرنس میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ امن و یکجہتی کے لئے افغانستان پاکستان لائحہ عمل سے پورے خطے کیلئے فوائد حاصل ہوں گے جس پر عملدرآمد کے لئے سیاسی عزم کی موجودگی ضروری ہے۔