پاکستان اوربھارت کے ڈائریکٹرجنرلز ملٹری آپریشنز نے ہاٹ لائن پررابطے کے دوران اس سال مئی میں آخری رابطے کے بعد کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری کی صورتحال پراطمینان کا اظہار کیاہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اوربے گناہ شہریوں کو دانستہ طورپرنشانہ بنانے پرتشویش کااظہار کیا جس کے نتیجے میں انتیس مئی کے بعد خصوصاً لیپہ سیکٹر میں اس مہینے کی پندرہ اورسولہ تاریخ کو چار افراد شہید اوربتیس زخمی ہوئے۔
بھارت پریہ واضح کیاگیا کہ ایسے اقدامات کنٹرول لائن کے ساتھ امن کیلئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوں گے۔
پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے کنٹرول لائن کے ساتھ ہتھیاروں اور فوجی دستوں کی غیرمعمولی نقل وحرکت پربھی تشویش ظاہر کی اور بھارتی ڈی جی ایم او کو خبردار کیاکہ وہ کنٹرول لائن کے ساتھ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی سے باز رہیں جس کے باعث ماحول خراب ہوسکتاہے۔
بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے یقین دہانی کرائی کہ اس قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
کنٹرول لائن پر دراندازی اور دہشت گردی کی معاونت کے بھارتی الزام کو سختی سے مسترد کردیاگیا اوربھارت کے ڈی جی ایم او کو بتایا گیا کہ اس سلسلے میں موثر اقدامات کئے گئے ہیں اور پاک فوج کی طرف سے کسی بھی قسم کی موجودگی یانقل وحرکت نہیں دیکھی گئی۔ تاہم اگر کسی قسم کی معلومات دستیاب ہیں تو تحقیقات کیلئے ان کاتبادلہ کیاجاسکتاہے۔