گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو جمعہ کے روز بتایا گیا کہ علاقے کیلئے گندم کے مختص کوٹے کے مطابق چودہ لاکھ سے زائد تھیلے سالانہ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گندم کی کوئی قلت نہیں اور ڈپوؤں میں ایک مہینے کا سٹاک موجود ہے۔رکن اسمبلی رضوان علی نے ایوان میں قرارداد جمع کرائی جس میں خصوصی افراد کیلئے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ دو فیصد سے تین فیصد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔وزیر قانون اورنگزیب خان نے جواب میں ایوان کو بتایا کہ ایک کمیٹی خصوصی افراد کی بہتری اور بہبود کے لئے کام کر رہی ہے اور اعداد و شمار جمع کئے جا رہے ہیں۔تعمیرات کے وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گلگت بلتستان میں سیلاب کے بعد بحالی کے کام کے سلسلے میں ٹھیکیداروں کو 75 کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں جبکہ ان کو بقیہ رقم تصدیق کا کام مکمل ہونے پر ادا کی جائے گی بعد میں سپیکر نے ایوان کا اجلاس غیرمعینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔===