اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی کو پاکستان کے قائمقام صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کےلئے اہل قرار دے دیا ہے۔
عدالت نے چودہ فروری کو یہ فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے سنایا۔
درخواست گزار افضل شنواری نے جون2018 میں افتخار بشیر ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی تھی جس میں کہاگیا کہ صادق سنجرانی کی بطور قائمقام صدر تعیناتی آئین کی شق 49 کے تحت خلاف ورزی ہوگی۔
درخواست میں کہاگیا کہ آئین کےمطابق 45 سال سے کم عمر شخص پاکستان کا قائمقام صدر بننے کااہل نہیں۔
درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے کہا کہ عمر کی حد کا اطلاق صدارتی انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں پر ہوتاہے۔