بھارتی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کی نہ صرف دنیا بلکہ بھارت کے اندر بھی مذمت کی جارہی ہے۔
بھارتی دانشوروں اور وکلا کے ایک وفد نے جس نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ وادی کا دورہ کیا ، کہا ہے کہ کشمیری آزادی چاہتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں ایک شخص بھی مودی حکومت کے فیصلے سے خوش نہیں ہے۔
انہوں نے پرامن انداز میں تحریک آزادی چلانے پر کشمیری عوام کو سراہا۔
دوسری جانب سول سوسائٹی کے ایک وفد نے بھی جس نے مقبوضہ وادی کا دورہ کیا، محاصرے کے باعث کشمیریوں کو در پیش ذہنی صحت اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں سے متعلق مسائل کو اٹھایا ہے۔
اسی طرح بھارتی سماجی کارکن پروفیسر Vipin Kumar Tripathi نے کشمیری عوام کے حوالے سے سخت سوچ اپنانے پر بھارتی حکومت پر تنقید کی۔
انہوں نے دلی میں‘‘ کشمیری مشکل میں ہیں جبکہ پورا ملک خوشیاں منارہا ہے’’ کے عنوان سے پمفلٹ بھی تقسیم کئے۔