افغان امن عمل کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس رواں ماہ کی چوبیس تاریخ کو استنبول میں ہورہی ہے۔اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈیوجیرک نے ایک بیان میں کہاکہ ترکی، قطر اور اقوام متحدہ نے مشترکہ طورپرافغان حکومت اورطالبان کے نمائندوں کی اس کانفرنس کااہتمام کیاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھی ان چوبیس ملکوں اورعلاقائی تنظیموں کے نمائندوں میں شامل ہے جنہیں کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے کہاکہ کانفرنس کامقصدافغان تنازعہ کے منصفانہ اورپائیدارسیاسی حل کے حصول کے لئے دوحہ میں افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات میں تیزی لاناہے۔
ادھرطالبان نے کہاہے کہ غیرملکی افواج کے مکمل انخلاء تک وہ افغانستان کے مستقبل کے بارے میں ہونے والی استنبول سربراہ کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔قطرمیں طالبان دفترکے ترجمان محمدنعیم نے ایک ٹوئیٹ میں کہاکہ جب تک تمام غیرملکی افواج افغانستان سے مکمل طورپرنکل نہیں جا تی ہم کسی ایسی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے جس میں افغانستان کے مستقبل کے بارے میں فیصلے کئے جائیں گے۔