Friday, 19 April 2024, 10:53:26 pm
بھارتی فوجیوں نے 95ہزار723بے گناہ کشمیریوں میں سے7155کو جعلی مقابلوں کے دوران قتل کیا
January 14, 2021

غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں  جنوری 1989 سے اب تک شہید ہونے والے 95ہزار723 بے گناہ کشمیریوں میں سے 7ہزار155کو جعلی مقابلوں میں یا حراست کے دوران قتل کیاگیا ۔

کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کی جانے والی ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق سرینگر اورشوپیاں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں چھ بے گناہ نوجوانوں کا قتل کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی تازہ مثال ہے جبکہ بھارتی فوج ماضی میں2000 کے پتھربل اور 2010 کے مژھل جعلی مقابلے سمیت متعددجعلی مقابلوں میں ملوث رہی ہے۔ 5اگست2019کے بعد سے جب مودی حکومت نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی ،فوجیوں نے حراست کے دوران یا جعلی مقابلوں میں 36نوجوانوں کو شہید کیا ہے ۔ رپورٹ میں شوپیاں میں قتل کے مقدمے کی کشمیر پولیس کی چارج شیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ پولیس کے بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ بھارتی فوج بطور ادارہ بے گناہ کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کیلئے جعلی مقابلوں کی منصوبہ بندی کرتی ہے ۔ یاد رہے کہ انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پتھری بل جعلی مقابلے کے مقدمے میں بھارتی سپریم کورٹ کے مئی 2012کے فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاتھا کہ یہ فیصلہ نہ صرف سانحے کے متاثرین بلکہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز کے ہاتھوں غیر قانونی طورپر قتل ہونے والے دیگر متاثرین کیلئے انتہائی مایوس کن ہے ۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بھارتی فوج کو مجرم اہلکاروں سے از خود باز پرس کا اختیار دیا تھا۔ جموں وکشمیر اسلامک پولیٹیکل پارٹی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ شوپیاں جعلی مقابلے کے مقدمے میں بھارتی فوج کے کیپٹن بھپندر سنگھ کے خلاف فرد جرم عائد کرنا انسانیت کے خلاف اس طرح کے گھنائونے جرائم میں بھارتی فوج کے مرکزی کردار کو چھپانے کی ایک کوشش ہے ۔جموں وکشمیر تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے ایک بیا ن میں کہا کہ محمد یاسین ملک اور دیگر آزادی پسند رہنمائوں کے خلاف تیس برس پرانے ایک جعلی مقدمے میں فرد جرم عائد کیا جانا کشمیری نظر بندوں کے خلاف بھارت کے گھنائونے عزائم کی عکاسی کرتا ہے۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.