Friday, 29 March 2024, 04:26:44 pm
مقبوضہ کشمیرمیں معمولات زندگی بدستورمفلوج ،مسلسل کرفیو40ویں روز میں داخل
September 13, 2019

مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیوآج چالیسویں روزمیں داخل ہوگیاہے جس کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہوگئے ہیں سکول، بازار، کاروبار اورذرائع آمدورفت بند ہیں۔

پانچ اگست سے بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کے بعد پورے کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس اور ٹی وی چینلزسمیت ذرائع مواصلات بند ہیں۔

کرفیو اورمواصلاتی بندش سے ہرمذہب، عمراورعقیدے کے تمام شہری بلاامتیازمتاثر ہوئے ہیں۔

وہ خوراک ،دودھ ،زندگی بچانے والی ادویات اوردوسری ضروریات زندگی کی قلت کاسامنا کررہے ہیں ۔ ڈاکٹروں کے مطابق صورہ ہسپتال سری نگرمیں روزانہ چھ سے زیادہ مریض لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہیدہوجاتے ہیں۔

اُدھرقابض حکام نے گزشتہ مہینے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے اب تک تقریباً چارہزارافرادکوگرفتارکیاہے۔

رائٹرزنیوزایجنسی کے مطابق دوسابق وزرائے اعلیٰ سمیت دوسوسے زائدسیاستدانوں اور مختلف سیاسی گروپوں کے سوسے زائد رہنمائوں کو گرفتا رکیاگیا تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان افراد کو کن وجوہات کی بناء پرحراست میں لیاگیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بھارتی شاخ کے سربراہ Aakar پٹیل نے کہاکہ بڑی تعداد میں گرفتاریوں اورنظربندی سے علاقے میں انتہائی خوف وہراس پھیل گیاہے۔

انہوں نے کہاکہ مواصلاتی ذرائع کی معطلی ،کرفیو اوردیگرپابندیوں اور سیاسی رہنمائوں کی نظربندی سے مقبوضہ وادی میں مخدوش صورتحال کاسامناہے۔

 

Error
Whoops, looks like something went wrong.