آزادجموں وکشمیرکے صدرسردارمسعودخان نے اسلامی ممالک پرزوردیاہے کہ وہ بدترین اسلام مخالف جذبات کے خلاف متحد ہوجائیں اوربھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں مددکریں۔
وہ ملائیشیامیں قائم اسلامی تنظیم کی ملائیشین مشاورتی کونسل کے زیراہتمام مقبوضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں منعقدہ ویب نار سے خطاب کررہے تھے۔مسعودخان نے کہاکہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں آبادی کاتناسب تبدیل کرنا بی جے پی ،آرایس ایس کاسب سے بڑامقصدہے۔انہوں نے کہاکہ سب سے بڑامسئلہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں بھارت بھر سے ہندوﺅں کولاکربساناہے جس پرہمیں توجہ دینی چاہیے۔آزادجموں وکشمیر کے صدرنے کہاکہ بیس لاکھ سے زائدہندوﺅں کو پہلے ہی ریاست کی شہریت دے دی گئی ہے جدیدتاریخ میں کسی متنازعہ علاقے میں اتنی بڑی تعدادمیں غیرملکی شہریوں کی آبادکاری کی کوئی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہاکہ بھارت ایک جارحانہ ملک کاکرداراداکررہاہے، مقبوضہ کشمیرمیں اس کی دس لاکھ فوج کشمیریوں پرصرف اس لئے مظالم ڈھارہی ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔