Friday, 19 April 2024, 09:53:01 am
حکومت اخراجات میں کمی اور ملک کی ترقی یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے،مشیرخزانہ
June 12, 2019

مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ مشکل اقتصادی صورتحال کے باوجود حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں معاشرے کے نادار طبقات کے تحفظ اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔

وہ وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسروبختیار اور خزانہ کے وزیرمملکت حماد اظہر کے ہمراہ بدھ کے روز اسلام آباد میں وفاقی بجٹ 2019-20ء کی مزید تفصیلات پرروشنی ڈالنے کیلئے پوسٹ بجٹ نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

حفیظ شیخ نے کہاکہ انہوں نے بجٹ میں سماجی تحفظ کیلئے مختص فنڈ کو دوگنا کردیا ہے ۔

رواں مالی سال کے 100 ارب روپے کے مقابلے میں موجودہ حکومت معاشرے کے کمزور طبقات کے تحفظ کیلئے 191 ارب روپے مختص کررہی ہے۔

مشیرخزانہ نے کہاکہ بجٹ میں ان صارفین کی اعانت کیلئے جو 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں 216 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے اس اعانت کا مقصد بجلی استعمال کرنے والے غریب صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف تحفظ فراہم کرنا ہے ۔

ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے مشیر خزانہ نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی منصوبے میں 950 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ موجودہ مالی سال میں اس مقصد کیلئے 550 ارب روپے رکھے گئے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم سڑکوں اور ڈیموں سمیت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پرخرچ کی جائے گی جس سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے موا قع پیدا کرنے میں مدد ملے گی ۔

حکومت نے کراچی اور بلوچستان کیلئے الگ الگ پیکجز کا بھی اعلان کیا ہے۔

حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ نئے بجٹ کا مقصد بلوچستان اور سابق فاٹا کے پس ماندہ ضلعوں سمیت تمام غیر ترقی یافتہ اضلاع کی ترقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے ایک سو باون ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ہم نجی شعبے کو گیس اور بجلی کے نرخوں میں اعانت بھی دے رہے ہیں اور اس کے علاوہ ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کی کوششوں کے تحت انہیں قرضے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں مالیاتی اور بیرونی خساروں کو کم کرنے ، کفایت شعاری کے اقدامات اور حکومت اخراجات کم کرنے پر توجہ دی جائے گی۔

مشیرخزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے حکومتی اخراجات میں بڑی حد تک کمی لائی گئی ہے جبکہ مسلح افواج نے بھی اپنے اخراجات میں رضاکارانہ طور پر کمی کرنے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے عوام اور دنیا کو یہ مثبت پیغام جائے گا کہ ہم اس معاملے پر متحد ہیں۔

ملکی قرضوں کا حوالہ دیتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کی جانب سے لئے گئے قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے ہم نے دوہزار نو سو ارب روپے بھی مختص کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو اکتیس ہزار ارب روپے کا قرض ورثے میں ملا۔

مشیر خزانہ نے کہاکہ محصولات جمع کرنے کے بڑے ہدف کے حصول کیلئے بھرپور کوششیں کی جائیں گی ۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکس ادائیگی کے نظام کو خود کار بنانے سمیت ٹیکس جمع کرنے کے نظام کی استعداد کار کو بہتر بنانے کیلئے مختلف اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایسا نظام وضع کیاجارہا ہے کہ کوئی غیر فائلر نہ رہے جائیداد اور کار خریدنے والے ہرفرد کو فائلر بننا پڑے گا ۔

حفیظ شیخ نے واضح کیاکہ برآمدی صنعت کے ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیا ہے انہوں نے کہاکہ اپنی مصنوعات ملک میں فروخت کرنے کے علاوہ برآمد کرنے والی صنعت کوٹیکس دینا ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ تیاری کی سطح پر سیلز ٹیکس وصول کیاجائے گا انہوں نے کہاکہ ملک میں عدم موجود درآمدی خام مال کی 1655 لائنوں پر کسٹمز ڈیوٹی میں چھوٹ دی جائے گی۔

حفیظ شیخ نے کہاکہ سرکاری اور مسلح افواج کے گریڈ ایک تا سولہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کیاگیا ہے جبکہ گریڈ 17 سے 20 تک کے ملازمین کو پانچ فیصد اضافہ ملے گا اور گریڈ 21 ' 22 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کے آمدن ٹیکس کی سطحوں کومعقول بنایاگیا ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے سالانہ بارہ لاکھ روپے حاصل کرنے والے ملازمین کوکسی بھی ٹیکس سے چھوٹ فراہم کی تھی جو کہ معقول بات نہ تھی۔

 

Error
Whoops, looks like something went wrong.