بھارت کے غیر قانونی طو زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری پر زور دیاہے کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے جلد حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل کی تازہ لہرکی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت ایک دہشت گرد ریاست ہے جس نے جمہورت کے ڈھونگ میں مقبوضہ خطے میں بڑے پیمانے پر قتل وغارت،دوران حراست گمشدگیوں، جبری گرفتاریوں، تشدد اور خواتین کی بے حرمتی کا بازار گرم کررکھا ہے ۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے ایک بیان میں مودی حکومت کے زیر سرپرستی ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے بھارت اور جموں و کشمیر میں مسلمانوں، سکھوں اور دلتوں سمیت اقلیتوں کو دی جانے والی کھلی دھمکیوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔ دوسری جانب سرینگر اور دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام کشمیری سیاسی رہنماؤں، نوجوانوں اور خواتین کو جیلوں سے رہا کرے۔ واشنگٹن میں قائم ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے ایک بیان میں کشمیری سیاسی کارکنوں ڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل ٹھاکر کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے پر بھارت کی مذمت کی۔امریکہ میں''نسل کشی کے 10 مراحل''نظریے کے خالق پروفیسرGregory H Stanton نے بھارت میں مسلمانوں کو درپیش نسل کشی کی ہنگامی حالت سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسلمانوں کی نسل کشی کے 8ویں مرحلے پر پہنچ چکا ہے۔