Thursday, 25 April 2024, 10:54:28 am
سینیٹ کیجانب سے بیت المقدس بارے ٹرمپ کے یکطرفہ فیصلے کی شدید مذمت
December 12, 2017

    سینٹ نے ایک متفقہ قرارداد منظور کی ہے جس میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے صدر ٹرمپ کے یکطرفہ فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہےقرارداد قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے پیش کی۔

ایوان نے امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کو بین الاقوامی قانون،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

قرارداد میں عالمی امن وسلامتی بالخصوص مشرق وسطیٰ کیلئے اس فیصلے کے اثرات پر شدید تشویش ظاہر کی گئی ۔

قرار داد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ اس صورتحال کا ادراک کر ے اوراقوام متحدہ کے منشور اور اس کی کئی قراردادوں کے مطابق اقدامات کرے جن کے تحت مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے یہودی بستیوں کا قیام مکمل طورپر غیر قانونی ہے ۔

قرار داد میں کہاگیا کہ امریکی صدر کے اس اقدام سے امن بات چیت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور امن کیلئے غیر جانبدار ثالث کی نام نہاد حیثیت سے ان کا کر دار بے نقاب ہوگیا ہے ۔

قرارداد میں امریکہ پر زور دیا گیا کہ وہ خطے اور دنیا بھرمیں ممکنہ شدید ردعمل سے بچنے کیلئے اپنے فیصلے پر فوری نظرثانی کرے اور کشیدگی کے خاتمے کیلئے عالمی قوانین کے مطابق اپنا کر دار ادا کرے ۔

قرار داد میں کہاگیا ہے کہ عیسائیت ،نصرانیت اور اسلام کی بیت المقدس سے مذہبی وابستگی ہے تاہم صدر ٹرمپ نے اپنے اعلان سے علاقے سے مسلمانوں کی مذہبی اور جذباتی وابستگی ختم کر نے کی سازش کی ہے ۔

انہوں نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کی بھی مذمت کی ۔

ایوان نے فلسطینیوں کے آزادی کے منصفانہ نصب العین کیلئے ان کی مکمل حمایت اور ان سے یکجہتی کے عزم کا اعادہ کیا ۔

سینٹ کے ارکان نے حکومت سے کہاکہ وہ اس مسئلے پر غور کیلئے فوری طورپر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرے ۔

ایوان کا اجلاس اب آج سہ پہر پھر ہوگا ۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.