وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے افغانستان میں افغانوں کے زیرقیادت اور ان کی سرپرستی میں پائیدار امن، سلامتی اوراستحکام کے عمل کے لئے پاکستان کے عزم کااعادہ کیاہے۔انہوں نے استنبول میں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ عالمی برادری نے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی تائیدکی ہے کہ افغان تنازعے کاکوئی فوجی حل نہیں ہے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ ہمارے خیال میں اس مسئلے کاواحد حل مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہاکہ خوشحالی کے بغیر امن قائم نہیں کیا جاسکتا اورشراکت داری کے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی۔انہوں نے کہاکہ ہمیں نقل وحمل ،مواصلات ،توانائی کے منصوبوں اورراہداری تجارت کے ذریعے زمینی روابط کے قیام پرترجیح دینے پربھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ اشیاء اور خدمات کی فراہمی میں سہولت میسرآسکے۔وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان کا سب سے بڑاتجارتی اوراقتصادی شراکت دار ہے اور ہم گزشتہ چارعشروں سے تیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کررہے ہیں اور ان کی محفوظ ،باعزت اوررضاکارانہ واپسی کے لئے پُرعزم ہیں۔وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم تجارتی اوراقتصادی تعلقات کوفروغ ،عوامی روابط میں سہولت اور علاقائی روابط کو فروغ دیناچاہتے ہیں۔(این این آر، وہاج بشیر)