Saturday, 20 April 2024, 12:13:33 am
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھارت مخالف مظاہرے
December 10, 2017

 مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اتوار کے روز زبردست بھارت مخالف مظاہرے اور ہڑتال کی گئی تاکہ عالمی برادری کی توجہ اس بات کی طرف دلائی جاسکے کہ اسکی ذمہ داری ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے موثر کردار ادا کرے۔ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے خلاف ہڑتال اور بلیک آئوٹ کے باعث تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دی تھی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر کے علاقے لال چوک سے سونہ وار کے علاقے میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کو روکنے کے لیے شہرمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کر رکھی تھی۔ بھارتی پولیس نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو درجنوں کارکنوں کے ہمراہ سرینگر کے علاقے مائسمہ سے اس وقت گرفتار کر لیا جب انہوں نے اقوا م متحدہ کے دفتر کی طرف ایک مارچ کی قیادت کی کوشش کی۔ پولیس نے حریت رہنمائوں مختار احمد وازہ اور محمد یوسف نقاش کو بھی گرفتار کر لیا جبکہ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کو بدستور گھر وں میں نظر بند رکھا گیا۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین نے سرینگر کے پرتاپ پارک میںاحتجاجی دھرنا دیا تاکہ انہیں درپیش مسائل سے عالمی برادری کو آگاہ کیا جائے۔ لاپتہ افراد کے والدین کی تنظیم ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس ایپئرڈ پرسنز نے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں جبری گمشدگیوں کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام آباد میںکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام ایک سیمینار کے مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

X

Error
Whoops, looks like something went wrong.