دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کی ایٹمی آبدوز کی پہلی دفاعی آزمائشی گشت اور اس حوالے سے خود ساختہ تہنیتی پیغامات کا نوٹس لیا ہے۔ آج اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایٹمی آبدوز کا یہ گشت جنوبی ایشیا میں ایٹمی وار ہیڈز کے استعمال کی تیاری کی جانب پہلاعملی قدم ہے جو نہ صرف بحرہند کے ممالک بلکہ عالمی برادری کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی اعلی قیادت کی جانب سے دھمکی آمیز زبان کاا ستعمال جنوبی ایشیا کے تذویراتی استحکام کودرپیش خطرات کا مظہرہے اور بھارت میں ایٹمی ہتھیاروں کے ذمہ دارانہ کنٹرول کے بارے میں سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے میزائل تجربات میں اضافہ، جارحانہ اقدامات اور ایٹمی ہتھیاروں کی تنصیب، تخفیف اسلحہ کے ثمرات کے جائزہ کا تقاضا کرتا ہے جو بھارت کو مزائل ٹیکنالوجی کنٹرول معاہدے کی رکنیت کے باعث حاصل ہوئے ہیں۔ ترجمان نیکہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں تذویراتی استحکام کے مقصد کے حصول کے لئے پرعزم ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ دونوں ملکوں کے لئے آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ وہ ایٹمی اور میزائل کے عدم پھیلاو پر اتفاق کریں۔اس کے ساتھ ہی کسی کو بھی جنوبی ایشیا میں دونوں جوہری اور روایتی محاذوں پر پیداکردہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے عزم اور صلاحیت کے بارے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے۔ڈاکٹر فیصل نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے بلاتخفیف مظالم پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادی سے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بے گناہ شہریوں کے خلاف مہلک ہتھیاروں، پیلٹ گنوں اور طاقت کے وحشیانہ استعمال کر روکے۔