Saturday, 20 April 2024, 02:51:06 pm
وزیراعظم کاسلامتی کونسل کے رکن ملکوں سےاظہارتشکر
August 07, 2020

وزیراعظم عمران خان نے جموں وکشمیرکے مسئلے پربحث کرانے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خیرمقدم کیاہے اوربھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پرتشویش کااظہارکرنے پرکونسل کے ارکان کاشکریہ اداکیاہے۔مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارت کے غیرقانونی اقدام کاایک سال مکمل ہونے کے موقع پرپندرہ رکنی عالمی ادارے نے پاکستان کی درخواست پربندکمرے میںاجلاس منعقد کیا۔اجلاس میں مقبوضہ وادی کی صورتحال پرغورکیاگیااورموجودہ صورتحال اورپاکستان اوربھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کے کام کے متعلق اقوام متحدہ سیکرٹریٹ کی بریفنگز کوسناگیا۔وزیراعظم نے اپنے ٹوئیٹ میں کہاہے کہ میں جموں وکشمیرکے تنازعے پردوبارہ بحث کرانے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کاخیرمقدم کرتاہوں اوریہ تنازعہ گزشتہ ستربرس سے زائدعرصے سے عالمی ادارے کے ایجنڈے پرموجود ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے منشورکے مطابق سلامتی کونسل پرنہ صرف عالمی امن برقرار رکھنے کی ذمہ داری عائدہوتی ہے بلکہ اپنی قراردادوں پرعملدرآمدیقینی بنانابھی اس کی ذمہ داری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہم سلامتی کونسل کے ارکان کاشکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیاہے ،کشیدگی میں اضافہ نہ کرنے کامشورہ دیاہے، بین الاقوامی قانون کااحترام کرنے کی ضرورت اورتنازعہ کاپُرامن حل تلاش کرنے پرزوردیاہے۔وزیراعظم نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کے بارے میں پاکستان کاموقف بڑاواضح اورغیرمبہم رہاہے کہ یہ تنازعہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کیاجائے جن میں ایک آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے۔انہوں نے اس پختہ عزم کااظہارکیاکہ پاکستان کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول تک ہرممکن حمایت جاری رکھے گا۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.