صدرعارف علوی نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم واستبداد کا سلسلہ بند کرے اور بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی اجازت دے ۔وہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آج مظفرآباد میں آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں کشمیر کے تنازعے کے بارے میں متحد ہیں اور وہ ہمیشہ اپنے کشمیریوں بھائیوں کے شانہ بشانہ ہوںگی۔صدر نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طورپرتمام سیاسی قیدیوں کو رہا اور کالے قوانین ختم کرے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ اور انٹرنیٹ پرعائد پابندیاں ختم کرنی چاہئیں تاکہ کشمیری آزادی اظہار رائے کا اپنا حق استعمال کرسکیں۔صدرنے اقوام متحدہ پر بھی زوردیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں حقائق جاننے کا مشن بھیجے تاکہ حقیقی زمینی حقائق کا تعین کیاجاسکے ۔
کشمیری عوام کی طرف سے دی گئی قربانیوں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے صدر نے کہاکہ بھارت جبر اور طاقت کے استعمال کے ذریعے آزادی کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتا۔بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر پراپنے مستقل غیرقانونی تسلط سے متعلق پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار نہیں ہے ۔تاہم صدر نے اس بات پر زوردیاکہ تمام تنازعات کاحل امن مذاکرات میں ہی مضمر ہے ۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ آزاد کشمیر کو ایک مثالی علاقہ بنانے کیلئے تمام وسائل فراہم کئے جائیںگے۔اس موقع پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فارو ق حیدر نے حق خودارادیت کی جدوجہد میں کشمیری عوام کی مسلسل حمایت کرنے پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا ۔اجلاس کے آغاز پرایوان میں مقبوضہ کشمیر میں شہدا کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔