لندن سےشائع ہونےوالے ہفت روزہ دی اکانومسٹ نے کہا ہے کہ بھارتی عدلیہ مقبوضہ کشمیر میں حکومت کےمظالم نظراندازکررہی ہے۔
اخبار نے اپنے مضمون میں لکھا کہ مقبوضہ کشمیر کے 70 لاکھ سے زائد عوام چاہتے ہیں کہ عدلیہ کشمیرمیں حکومتی اقدامات کےخلاف دائر درخواستوں پر فوری فیصلے کرے کیونکہ انہیں پانچ اگست سے مشکلات کاسامنا ہے اور وہ مسلسل محاصرے میں ہیں۔
اکانو مسٹ نے لکھاکہ بی جے پی کی سربراہی میں حکومت نے مقبوضہ علاقے کو ایک کھلے حراستی مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔
اکانومسٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے انسداد دہشت گردی کے کالے قوانین کا استعمال کرتے ہوئے سیاستدانوں، تاجروں ،کارکنوں اور صحافیوں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کرلیا تاکہ انہیں احتجاج سے روکا جاسکے جبکہ انہیں کسی الزام کے بغیر نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے۔