خصوصی افراد کا اتوار کے روز عالمی دن منایاجارہاہےجس کامقصد معاشرے کے تمام طبقوں میں خصوصی افراد کی فلاح وبہبود اور حقوق کو فروغ دیناہے۔
اس سال اس دن کاموضوع ہے ‘‘سب کے لئے پائیدار اور خوشحال معاشرے کا قیام’’
یہ دن سیاسی، سماجی، اقتصادی اور ثقافتی زندگی کے ہرشعبے میں خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے منایا جاتا ہے۔
خصوصی بچوں کے دن کے موقع پر اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی اہلیہ بیگم ثمینہ خاقان عباسی نے کہاکہ خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ خصوصی بچوں کے لئے معذور کا لفظ استعمال نہیں کرنا چاہیے کیونکہ انہیں ملک کا مفید شہری بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے کئی اقدامات کا اعلان کیا۔
اس سے پہلے اطلاعات کی وزیر مملکت مریم اور نگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ معذوری پر پختہ عزم و ہمت سے قابو پایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ خصوصی بچوں کو معاشرے کے لئے کار آمد شہری بنانے میں والدین کا کردار انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے تعلیمی اصلاحات کے پروگرام میں خصوصی بچوں کو سہولت فراہم کی گئی ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کوششیں کرنا ہماری اخلاقی ،سماجی اور مذہبی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لئے جامع پروگرام پر کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان افراد کے لئے ملازمتوں کا کوٹہ دو فیصد سے بڑھا کر تین فیصد کردیاگیا ہے۔
شہباز شریف نے کہاکہ بصارت سے محروم افراد کو ایک ہزار پانچ سو پچاس سرکاری ملازمتیں دی گئی ہیں۔