دنیا بھر میں آج صحافت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جبکہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں ذرائع ابلاغ کو فسطائی مودی حکومت کی جانب سے فروغ دیئے جانے والے ہندو توا نظریے کے پرچار کا شدید سامنا ہے۔آج کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ اگست دو ہزار انیس کے بعد سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام کی جانب سے صحافیوں کیخلاف سخت کارروائیاں کی گئی ہیں۔آزادی عالمی صحافت کی درجہ بندی کرنے والے عالمی نگراں ادارے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ دو ہزار اکیس میں مقبوضہ وادی میں صورتحال کو پریشان کن قرار دیا ہے جہاں بھارت نے اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے اخبارات کو اشتہارات بند کر دیئے ہیں۔ادھر ایک اور رپورٹ کے مطابق 1989ء کے بعد سے جاری جدوجہد آزادی کے دوران 119 صحافیوں کو فرائض کی ادائیگی کے دوران قتل کیا گیا ۔مقامی صحافتی اداروں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ کشمیری صحافیوں کے تحفظ کیلئے آگے بڑھے۔