فائل فوٹو
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک سال سے تیز رفتار انٹرنیٹ کی عدم فراہمی کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مودی کی زیرقیادت فاشسٹ بھارتی حکومت نے جب گزشتہ سال 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا تو اس نے مقبوضہ علاقے میں مواصلاتی نظام مکمل طورپر معطل کردیاتھا۔
کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے نام پرآج بھی لاک ڈاون جاری ہے اور وادی کے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ ڈاکٹرز مریضوں کا آن لائن علاج نہیں کرسکتے کیونکہ گزشتہ ایک سال سے 4 جی انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہے۔